ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / اسمبلی انتخابات 2017: پانچ ریاستوں میں بجا انتخابی بگل، 11 مارچ کو آئیں گے نتائج

اسمبلی انتخابات 2017: پانچ ریاستوں میں بجا انتخابی بگل، 11 مارچ کو آئیں گے نتائج

Thu, 05 Jan 2017 02:46:52  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی 4/ جنوری (ایس او نیوز/ ایجنسی) الیکشن کمیشن کی جانب سے اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور کے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی موسم گرما  کا  بگل بج اٹھا ہے. اب چار فروری سے آٹھ مارچ کے درمیان ان پانچ ریاستوں کے 16 کروڑ سے زیادہ ووٹر 690 سیٹوں پر اپنے ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گے. اتر پردیش میں سات مرحلے کی پولنگ 11 فروری سے شروع ہو کر آٹھ مارچ تک چلیں گے.

جبکہ پنجاب اور گوا میں سب سے پہلے ایک ایک مرحلے کی پولنگ چار فروری کو ہو جائیں گے. اتراکھنڈ میں بھی ایک مرحلے میں پولنگ ہوگی جس کے لئے 15 فروری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے. شمال مشرق کی ریاست منی پور میں چار اور آٹھ مارچ کو پولنگ ہوگی. تمام ریاستوں کے انتخابات کے نتیجے 11 مارچ کو ایک ساتھ اعلان کئے جائیں گے۔ مرکزی الیکشن کمیشن کی جانب سے بدھ کو ان پانچ ریاستوں کے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گئی ہے.

مودی حکومت کی جانب سے آٹھ نومبر کو اٹھائے گئے نوٹ بندی کے بڑے اقدام کے بعد یہ پہلا بڑا انتخاب ہے. ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے بھی اس میں شامل ہونے کی وجہ سے پورے ملک کی نظر ان انتخابات پر ہوگی. اتر پردیش کی کل 403 نشستوں کے لئے سات مراحل میں پولنگ ہوگی. یہاں 11 فروری کو 73 سیٹوں پر 15 فروری کو 67 سیٹوں پر 19 فروری کو 69 سیٹوں پر 23 فروری کو 53 سیٹوں پر 27 فروری کو 52 سیٹوں پر، چار مارچ کو 49 سیٹوں پر اور آٹھ مارچ کو 40 سیٹوں پر الیکشن ہوں گے.

اتر پردیش میں اہم مقابلہ بی ایس پی،  ایس پی اور بی جے پی  کے درمیان ہو گا. حکمراں سماج وادی پارٹی کے اندر وزیر اعلی اکھلیش یادو اور پارٹی کے بانی اور ان کے والد ملائم سنگھ یادو کے درمیان جاری تصادم کا بھی ووٹر پر کیسا اثر پڑے گا، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا. سب سے پہلے چار فروری کو پنجاب اور گوا میں ایک ہی دن ایک ہی مرحلے میں پولنگ ہوگی.

پنجاب میں 117 سیٹوں والی اسمبلی کے لیے حکمراں اکالی-بی جے پی اتحاد کو کانگریس کے ساتھ ہی اس بار عام آدمی پارٹی بھی چیلنج دے رہا ہے. گوا میں بھی اس پارٹی کے میدان میں اترنے کے بعد بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سمٹا ہوا رہنے والا ء اس بار انتخابات  تین طرفہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے. اس چھوٹی سی ریاست میں صرف 40 اسمبلی نشستیں ہیں. اتراکھنڈ کی 70 سیٹوں پر مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہے. شمال مشرق کی چھوٹی سے ریاست منی پور میں حال میں ہوئے تشدد کو دیکھتے ہوئے ووٹنگ دو مرحلے میں کروانے پڑ رہے ہیں.

ان پانچ ریاستوں میں کل 690 اسمبلی علاقے کے لئے کمیشن نے 1.85 لاکھ پولنگ بوتھ بنانے کی تیاری ہے. بدھ دوپہر کمیشن کی جانب سے انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گئی، جو مرکزی  حکومت کے لئے بھی مؤثر ہوگی. کمیشن نے بتایا ہے کہ ان تمام ریاستوں میں تمام سیٹوں پر ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا جائے گا. ساتھ ہی ووٹر کو کسی بھی امیدوار کو نہیں منتخب کرنے کا اختیار بھی دیا جائے گا. یعنی ووٹر مشین میں 'نوٹا' (ان میں سے کوئی نہیں) کا بٹن بھی دبا سکیں گے. کچھ سیٹوں پر ووٹر  ویری فائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل کا انتظام بھی ہوگا.یعنی ان سیٹوں پر ووٹنگ مشین سے ووٹنگ کے بعد پرچی بھی نکلے گی. کمیشن کا کہنا ہے کہ گوا اور منی پور میں خرچ کی حد 20 لاکھ روپے ہوگی. جبکہ اتر پردیش، پنجاب اور اتراکھنڈ میں یہ حد 28 لاکھ ہوگی. چیف الیکشن کمشنر نے اس بات سے بھی انکار کیا ہے کہ انتخابات کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کی لکھنؤ ریلی کی وجہ سے ٹالا گیا. انہوں نے صاف کہا کہ کمیشن اپنے دماغ سے کام کرتا ہے اور کسی سیاسی پارٹی کی درخواست کے مطابق انتخابات کی تاریخیں طے نہیں کرتا.


Share: